October 11, 2014

Tumhara Saath

کیا یہ تمہاری چاہت کا فسوں ہے

یا پھر کوئی طلسم کدہ
ہر سو تمہاری یاد کے جگنو ٹمٹما تے ہیں  
اپنے پیچھے جلتی بجھتی لکیریں کھینچتے
فضا میں چمکتی ہوئی پگڈنڈیاں بناتے
کیا صرف محبّت ہی وہ معجزہ ہے
جو گھٹا ٹوپ راتوں کو چراغاں کر دے
رستوں کو ستارے بچھا کر کہکشاں کر دے
اندھیری بنجرزمین کوجھلملاتا آسمان کر دے
اشک رواں کو الفت کا بحر بے کراں کر دے
تمہاری موجودگی کا احساس
وہ قطرہء شہد ہے
جونوک زبان ہو تو روح سرشار
اور تخیّل شیریں کر دے
تم ساتھ ہو تو درد کے زہریلے سانپ
دل کی سر زمین پہ نہیں آتے  
وہ اپنی بانبی میں رہتے ہیں
جو انکا ازلی و ابدی مسکن ہے

ATK

No comments:

Post a Comment